Story

 ایک زمانہ تھا


ایک لڑکا جو پڑھنے لکھنے میں بالکل نالائق تھا بارہویں جماعت کے امتحان میں دو دفعہ فیل ہوا تو خاندان کے لوگوں نے کنارہ کشی شروع کر دی وہ چاہتے تھے کہ ان کے بچے اس لڑکے سے دور رہیں اور وہ چاہتے بھی کیوں نہ کیونکہ صحبت کا اثر تو ہوتا ہے کون اپنے بچوں کو ایسے لڑکے کے ساتھ تعلقات رکھنے دے گا جو خود بھی اوارہ گرد ہو اور اپنے ساتھ دوسروں کو بھی اوارہ بنا دے!


وہ لڑکا اکثر گھر میں رات دیر سے اس لیے ایا کرتا کہ گھر والوں کی نصیحتیں نہ سننی پڑیں جب سب سو گئے ہوں تب گھر ایا جائے , سب سو جاتے ہیں لیکن والدہ کہاں سے ہوتی ہے جب تک بچے گھر نہ لوٹ ائیں ایسا ہی کچھ اس لڑکے کے ساتھ بھی ہوتا رات گئے گھر لوٹتا تو والدہ انتظار کر رہی ہوتی دروازہ کھولنے اور کھانا پکا کے دینے کے فرائض سر انجام کرنے کے بعد کہیں جا کر ان کو نیند اتی


نصیحت کرنے والا ہر شخص برا لگتا گھر والوں نے جب پیسے دینا بند کیے تو دیہاڑی پر چھوٹے موٹے کام جیسے کہ کیسٹ والی ٹیپ اور ٹیلی ویژن مرمت کی دکان پر کھڑے ہو کر کچھ چھوٹا موٹا کام سیکھ لینا اور مدد کر دینا اس کے عوض کچھ پیسے اکٹھے کر لینا یا کبھی موٹر سائیکل رینٹ پر دینے والی دکان پر منشی کے طور پر کھڑے ہو جانا وہاں صفائی کرنا حساب کتاب رکھنا ایسے کام کر کے ضرورت سے زیادہ پیسے بنا لیا کرتا تھا


تو کیا ضرورت ہے پھر پڑھنے کی کالج جانے کی جب دن میں کمائے ہوئے پیسوں کی شام کو سنوکر کھیل لی جائے دن بھر کی تھکان کے بعد شام کو سنوکر پر جوا جسے مہذب الفاظ میں بیٹنگ کہا جاتا تھا اس سے یا تو کمائی ڈبل کر لی جائے یا ساری کمائی لوٹا کر گھر چلے جایا جائے


دادا ، والد ، محلے دار،  رشتہ دار غرض سب ہی پریشان تھے سب کو وہ لڑکا سب کو اور اس لڑکے کو یہ سب برے لگتے تھے لیکن اس زمانے میں بھی ایک شخص ایسا تھا جو پیسے بھی دیتا کبھی کوئی نصیحت بھی نہ کرتا اپنے پاس بٹھا کے شفقت سے باتیں بھی کرتا اس کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلتا، کمپیوٹر پر گیمز بھی کھیلتا اور ان تمام چیزوں کا حساب کتاب بھی رکھتا کہ وہ لڑکا سارا دن کہاں ہوتا ہے کیا کرتا ہے.


امتحانات نزدیک اتے تو تو وہ لڑکا اسی شخص کے پاس جاتا کہ میں نے پورا سال کچھ نہیں پڑھا اور اپنی کتابیں بھی بیچ چکا ہوں بجائے ڈانٹنے کے یہ شخص اسے کتابیں بھی لے کر دیتا اور کہتا ہے کہ تم بہت ذہین ہو پورا سال نہیں بڑا تو کوئی مسئلہ نہیں او میں تمہیں پڑھاتا ہوں مجھے یقین ہے کہ ایک ہفتے کی پڑھائی کے بعد تم اپنے امتحانات میں کامیاب ہو جاؤ گے اور پھر ایسا ہو بھی جاتا, وہ شخص اس لڑکے کو اتنی محنت اور لگن سے دن رات ایک کر کے بغیر کسی دباؤ کے اتنا ہی صرف اتنا پڑھاتا جتنا کہ امتحان میں کامیابی کے لیے کافی ہو!

br />

گھر والے اس شخص کو کہتے ہیں کہ اس لڑکے کو سمجھایا کرو یہ اور تو کسی کے قریب نہیں ہے تمہاری قربت میں خوش رہتا ہے تو انہیں جواب دیتا کہ اپ کیا چاہتے ہیں جس طرح یہ اپ لوگوں سے ان نصیحتوں کی وجہ سے بدزن ہو چکا ہے ویسے ہی یہ مجھ سے بھی بدزن ہو جائے جب وقت اس کو سمجھائے گا تو یہ خود سمجھ جائے گا


اپ کی زندگی میں اگر کوئی ایسا شخص اپ کو مل جائے تو اپ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہوتا وہ اہستہ اہستہ ایسے غیر محسوس انداز میں اپ کو ایسی کامیابی کی طرف دھکیلتا رہے جس کا شاید اپ اس وقت اندازہ نہیں کر رہے ہوں


وہ لڑکا جس کا اس کہانی میں ذکر ہے وہ اس وقت یہ تحریر اپ لوگوں کے لیے لکھ رہا ہے اور وہ شخص جو اس لڑکے کو کامیاب کروانے کے لیے محبت اور شفقت سے نا امید  نہ ہوئے بغیر اپنا بے لوث کردار کو ادا کرتا رہا وہ تصویر میں ہے


Lots of Love for you cacho Abid Mahmood ❤️  , he is professor of computer science and had contributed alot in my technical,  Professional & personal skills.  We should atleast give respect and credit to our selfless ones & try be same for our young fellows

Comments

Popular posts from this blog

Story

Republican Primary 2024

ہماری ٹیم بہترین ہے، بس اسے ایک اچھی اور مکمل فائٹ دکھانے کی ضرورت ہے: شاہد خان آفریدی مزید پڑھیے